People say me , “ Where is your protector God? They say, “ You fool! The modern science has descended onto the moon. Still, where are you?”.

Image
People say me  , “ Where is your protector God? There’s nowhere that we can see Him”. I said  “ Close your eyes, meditate  and just feel His presence in heart ❤️  This is the matter of feeling divine not of physical eye but of the internal sight. They say , “ Where is your God? There’s nowhere that we can see Him”. I said  “ Close your eyes, meditate  and just feel His presence in heart ❤️  They doubt on God presence I said look toward sky star moon sun changing Cloure of sky and you will feel presence of my protector God  I told, “ This is not an illusion but a hidden sign and a trust in invisible power that is my God my protector  persist ,” Tell us what exactly do you want to prove?” I say, “ Close your eyes, meditate and just feel His presence” My protector god is always there, it’s just us who are absent. That it can’t be explained either in written or by speech. That the my protector God is unfathomable. They say, “ You fool...

درد کو محسوس کرنے والا بنو عقلمند تو دنیا میں بہت مل جاتےہی

ایک دن کی بات ہے  ایک چھوٹا  بچہ ایک دکان پر کتا  قریب دی گیا دکان میں بہت سارے کتے کے بچے تھے ہر کسی کی اپنی اپنی قیمت تھی کوئی پانچ ہزار کوئی 6000 کوئی سات ہزار  لیکن اسی دکان مے  ایک چھوٹا سا کتے کا بچہ  کونے میں بیٹھا تھا اس چھوٹے بچے نے دکاندار سے پوچھا وہ بچہ اس سائیڈ کیوں بیٹھا ہے تو دکان دار نے کہا یہ اپايج  ہے اس کے پیر میں لگی ہے بچے نے دکاندار سے سوال کیا تو اب اس کا کیا کریں گے  آپ تو دکان دار نے جواب دیا  مکمل علاج کیا جائے گا اسے ایک گہری نیند میں بھیجا جائے گا  ہم مار دیں گے بچے نے کہا کہ مے  کچھ وقت کے لئے اس کے ساتھ کھیل سکتا ہوں دکان دار نے کہا کیوں نہیں بالکل  تو یہ بچہ  اس کتے کے بچے کے پاس گیا اور اسے گود میں اٹھایا اور کھیلنے لگا کتا بہت ہی خوش ہوا  کیونکہ پہلی بار اسے کسی نے اتنے پیار سے سہلایا تھا گود میں اٹھایا تھا پھر اس بچے نے اس دکاندار سے پوچھا کیا میں اسسے خرید سکتا ہوں تو دکاندار نے کہا نہیں یہ بیچنے کے لئے نہیں ہے تو بچے نے ضد کی اور اس کے ٹیبل پہ دو ہزار رکھ دیئے اور اپنی ماں کے پاس اس تین ہزار لینے گیا تب تک دکاندار نے پیچھے سے آواز لگائی اور بولا  کیوں اتنے پیسے اس پر  خرچ کرنا چاہتے ہو اتنے پیسے میں میں آپ کو اچھے کتے دے دوں گا   بچہ نے کچھ نہیں کہا اور  اپنی ٹانگ دکھائی تو بچے کی ٹانگ نہیں تھی  وہ بھی  اپاہج تھا  دکاندار کچھ نہ کہہ سکا ایک چھوٹے سے بچے نے اسے انسانیت سکھائی اور اس کی آنکھوں میں آنسو آئے۔ہم دن  میں پتہ نہیں کیا کیا دیکھتے ہیں ہمیں افسوس ہوتا ہے تھوڑا سا ہمیں محسوس ہوتا ہے لیکن ہم ایک عقل مند انسان کی طرح اسے دیکھ کر آگے چلے جاتے ہیں پر اصل وہی ہے جو ان کی مدد کرے جو دوسرے کی تکلیف کو خود کی تکلیف سمجھے ۔Sampathy and ampathy میں زیادہ فرق نہیں ہوتا ہے پر سمجھنے کی بات ہوتی ہے اس دنیا میں بہت سارے جیو رہتے ہیں جانور پرندے اور انہیں میں ہم بھی سوشل اینیمل انسان ہیں پر جتنا ایک انسان دوسرے انسان کو مارتا ہے دنیا میں ایسی کوئی مخلوق پرجاتی نہیں ہے جو اپنے ہی  جاتی کو مارتی ہوں 


انسان ہی ایک ایسی مخلوق ہے جس نے انسان کو سب سے زیادہ مارا ہے سانپ نے کبھی سانپ کو نہیں مارا ہے کتے نے کبھی کتے کو  نہیں مارا ہوگا پر انسان نے اتنے انسان مارے ہیں کس کا کوئی حساب نہیں ۔


جانور بھی اپنا پیٹ بھرتے ہیں انسان بھی کھانا کھاتا ہے اور ہم میں ان جانوروں میں کچھ فرق ہونی چاہیے

Comments

Popular posts from this blog

People say me , “ Where is your protector God? They say, “ You fool! The modern science has descended onto the moon. Still, where are you?”.

Lovely Story of a Papa Priences This story will make you cry

Who was Jagmohan's